Raheel Sharif
General Raheel Sharif ( راحیل شریف ) born 16 June 1956), NI(M), HI(M), is a four-star rank army general and the current (15th) Chief of Army Staff of the Pakistan Army, in office since 2013.
Early life and family
Raheel Sharif was born on 16 June 1956 in Quetta of prominent military background, which has its roots in the town of Kunjah, Gujrat in the province of Punjab. His father was Major Muhammad Sharif. His eldest brother Major Shabbir Sharif, was declared as the martyr of Indo-Pakistani War of 1971 by Pakistan and received Nishan-e-Haider posthumously. He is the youngest sibling among three brothers and two sisters. His other brother, Mumtaz Sharif has also served in Pakistan army, but got an early retirement due to medical reasons. He is the nephew of Major Raja Aziz Bhatti, another Nishan-e-Haider recipient, who was declared as the martyr of Indo-Pakistani War of 1965 by Pakistan. He is married and has three children, two sons and a daughter.
Chief of Army Staff
On 27 November 2013, Sharif was appointed as the 15th Chief of Army Staff of the Pakistan Army by Prime Minister Nawaz Sharif. According to sources, General Sharif is said to be uninterested in politics. But he was elevated over two more senior generals. Lieutenant General Haroon Aslam, a senior general, resigned over Sharif's elevation. The other more-senior general, Rashad Mahmood was appointed as the Chairman of the Joint Chiefs of Staff Committee. The News reported that General Aslam may have been superseded because of his action in the 1999 coup.
In 2013, Sharif was conferred with Nishan-e-Imtiaz (military). Raheel Sharif will retire as Chief of Army Staff (Pakistan) on November 2016.
According to The Economist, "Unlike his predecessors, General Sharif appears to see jihadists, principally in the form of Pakistan’s own Taliban, as the country’s greatest threat, and has sought the help of the Americans in countering it."
____________________
General Raheel Sharif ( راحیل شریف ) born 16 June 1956), NI(M), HI(M), is a four-star rank army general and the current (15th) Chief of Army Staff of the Pakistan Army, in office since 2013.
Early life and family
Raheel Sharif was born on 16 June 1956 in Quetta of prominent military background, which has its roots in the town of Kunjah, Gujrat in the province of Punjab. His father was Major Muhammad Sharif. His eldest brother Major Shabbir Sharif, was declared as the martyr of Indo-Pakistani War of 1971 by Pakistan and received Nishan-e-Haider posthumously. He is the youngest sibling among three brothers and two sisters. His other brother, Mumtaz Sharif has also served in Pakistan army, but got an early retirement due to medical reasons. He is the nephew of Major Raja Aziz Bhatti, another Nishan-e-Haider recipient, who was declared as the martyr of Indo-Pakistani War of 1965 by Pakistan. He is married and has three children, two sons and a daughter.
Chief of Army Staff
On 27 November 2013, Sharif was appointed as the 15th Chief of Army Staff of the Pakistan Army by Prime Minister Nawaz Sharif. According to sources, General Sharif is said to be uninterested in politics. But he was elevated over two more senior generals. Lieutenant General Haroon Aslam, a senior general, resigned over Sharif's elevation. The other more-senior general, Rashad Mahmood was appointed as the Chairman of the Joint Chiefs of Staff Committee. The News reported that General Aslam may have been superseded because of his action in the 1999 coup.
In 2013, Sharif was conferred with Nishan-e-Imtiaz (military). Raheel Sharif will retire as Chief of Army Staff (Pakistan) on November 2016.
According to The Economist, "Unlike his predecessors, General Sharif appears to see jihadists, principally in the form of Pakistan’s own Taliban, as the country’s greatest threat, and has sought the help of the Americans in countering it."
____________________
پاکستان کا سپاہ سالار
بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ راحیل شریف نے چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے ہی پاک فوج کی جنگی ڈاکٹرائن میں دو بنیادی تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے خلاف انڈین جنگی حکمت عملی "کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن " کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے " عظم نو " مشقوں کا آغاز اسی نے کروایا تھا اور اسی کے اصرار پر پاکستان کے خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو اولین خطرہ قرار دیا گیا تھا۔
راحیل شریف ہی آپریشن ضرب عضب کے اصل ماسٹر مائنڈ اور معمار ہیں ۔ یہاں تک کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تک کو آپریشن شروع ہونے کے ایک دن بعد آگاہ کیا گیا تھا۔ اس آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ پاکستان بھر سے دہشت گردوں کے تقریباً تمام مراکز صاف کر دئیے گئے ہیں اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے ۔۔۔۔
راحیل شریف کے حکم پر پاکستان نے پہلی بار افغانستان اور انڈیا کی پناہ میں موجود دہشت گردوں کا افغانستان تک پیچھا کیا اور پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کنڑ میں دہشت گردوں کے مراکز پر کامیاب حملے کیے ۔
پشاور حملے کے بعد راحیل شریف نے بطور چیف آف آرمی سٹاف افغانستان کا ایک طوفانی دورہ کیا جس میں مبینہ طور پر افغان حکومت کو اسلام دشمنوں کی پشت پناہی کرنے پر "موثر" وارننگ دی اور نتائج سے خبردار کیا ۔ ساتھ ہی اس بات پر قائل کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کے اندر اینٹلی جنس آپریشن کرے گا جس کے نتیجے میں افغان حکومت کو پاکستان اینٹلی جنس کی نشادہی پر پشاور سکول حملے میں ملوث 5 دہشت گرد گرفتار کرنے پڑے ۔
سیاست دانوں کے تمام تر تحفظات کے باوجود انکو سزائے موت کی بحالی اور آرمی کورٹس کے قیام پر مجبور کیا گیا۔ جس پر بعض سیاست دان رو پڑے تھے ۔
اسلام آباد کے قریب ہونے والی " جمہوری محاذ آرائی " جس میں لوگ مر رہے تھے مداخلت کر کے روک دیا ۔ راحیل شریف کی مداخلت کے بعد حکومت اور مظاہرین دونوں ٹھنڈے ہوگئے ۔۔۔۔
ملک میں پیٹرول نایاب ہو گیا تو راحیل شریف نے نواز شریف سے " اہم ملاقات " کی جس کے بعد فوراً ہی ملک بھر میں دوبارہ پیٹرول دستیاب ہوگیا۔
راحیل شریف اور عاصم باجوہ کی امریکہ اور برطانیہ یاترا کے بعد سفارتی محاذ پر انڈیا کو پے در پے جھٹکے لگے ۔۔۔۔معروف صحافی اور اینکر صابر شاکر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جان کیری اس وقت حیران رہ گئے جب انکو پاک فوج کی جانب سے " فضل اللہ " کی ایک انڈین جنرل سے گفتگو سنوائی گئی جس میں انڈین جنرل ٹی ٹی پی کے امیر کو ہدایات دے رہا تھا ۔ ساتھ ہی ان کو کئی اور ایسے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو انڈیا کنٹرول کر رہا ہے ۔ انکے علاوہ جان کیری کو ٹھوس شواہد پیش کیے گئے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی انڈیا کی جانب سے ہو رہی ہے۔
جان کیری کے جی ایچ کیو کے دورے کے بعد انڈیا میں سخت بے چینی پائی گئی اور انہیں حیرت ہوئی کہ انڈیا کے لمبے دورے کے بعد جان کیری نے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو کوئی " سخت پیغام " دینے کے بجائے پاکستانی موقف کی تائید کیوں کی ؟؟
راحیل شریف کی ان کوششوں کے نتیجے میں امریکہ نے پہلی بار ٹی ٹی پی کے امیر " ملا فضل اللہ " کو مجبوراً دہشت گرد تسلیم کر لیا ۔ جس پر انڈیا کو مزید تکلیف ہوئی ۔
راحیل شریف نے قطر کے شیخ سے اہم ملاقات کی جس کے بعد قطر نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو انڈیا کو سخت ناگوار گزرے ہیں۔
راحیل شریف کی آمد کے بعد بلوچستان میں انڈیا شکست سے دوچار ہے ۔ نہ صرف دہشت گردوں کی کاوائیوں میں نمایاں کمی آئی ہے بلکہ پہلی بار روزانہ کی بنیاد پر دہشت گرد سرنڈر کر رہے ہیں ۔
پاکستانی میڈیا پر پہلی بار انڈین ایجنسی " را" کا نام لیا جانے لگا ہے ۔
آپ یہ بھی نوٹ کریں کہ راحیل شریف کی آمد کچھ عرصے بعد انڈیا میں خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوگئی ہے اور کشمیر میں پاکستان زندہ باد کے نعرے دوبارہ گونج رہے ہیں ۔
یہ راحیل شریف کے چین کے دورے اور آپریشن ضرب عضب ہی کے نتائج ہیں کہ چین نے پاکستان میں وہ سرمایہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو مشرف دور میں طے ہوا تھا ۔ اکانامک کوریڈور اور اس کے لیے 46 بلین ڈالر کی منظوری پاکستان کو زبردست معاشی استحکام فراہم کر سکتی ہے ۔ ( جہاں تک نواز شریف کا تعلق ہے یہ قصہ شاہد مسعود سے سنئے کہ نواز شریف کی وجہ سے ابھی تک چین اس پراجیکٹ پر کام شروع نہیں کر رہا )
انہی ملاقاتوں میں راحیل شریف نے چین سے دشمن ملک میں کئی ہزار کلومیٹر اندر تک نگرانی کرنے والے 4 جدید ترین اواکس طیاروں کا معاہدہ کیا ۔ اس سے پہلے پاکستان کے پاس اس قسم کے طیارے صرف دو تھے جن میں سے ایک ٹی ٹی پی نے تباہ کر دیا تھا ۔
آرمی چیف کی قیادت میں پاک فوج کی جانب سے سمندر میں 50 ہزار مربع کلومیٹر مزید علاقے کا حصول اور پاکستانی سمندری حدود میں اضافہ ۔۔۔۔
راحیل شریف کی قیادت میں پاک آرمی نے ایم کیو ایم کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا جس پر الطاف بھائی کی چیخیں پورے پاکستان میں سنی گئیں ۔ پہلی بار نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا اور متعدد دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں فیکٹری میں مزدوروں کو زندہ جلانے والے بھی شامل ہیں ۔۔
دوسری طرف اس وقت راحیل شریف نے پیپلز پارٹی کی کرپشن اور دہشت گردی پر بھی شکنجہ کس دیا ہے جس پر آصف زرداری بری طرح بلبلا رہا ہے ۔ نہ صرف چند دن میں اربوں روپے برآمد کر لیے گئے ہیں بلکہ مفرور عزیر بلوچ کو بھی پاکستان واپس لایا گیا ہے جس نے اہم ترین انکشافات کیے ۔۔
راحیل شریف اس وقت روس کے اہم دورے پر ہیں ۔ وہ کافی عرصے سے روس سے تعلقات بحال کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں جن کے نتیجے میں ۔۔۔
پہلی بار روس نے پاکستان کو اسلحے کی فروخت پر سے پابندی ہٹا دی ۔
پاکستان میں ابتدائی طور پر دو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
روسی افواج اور پاک فوج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا فیصلہ کیا گیا ۔۔
اور سب سے بڑھ کر پاکستان کی شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں شمولیت کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے جس کے بعد پاکستان پر حملہ روس پر حملہ تصور ہوگا اور روس، چین اور پاکستان ملکر اپنا دفاع کرینگے ۔ اس تنظیم کا حصہ بننے کے بعد انڈیا کے لیے پاکستان پر حملہ ناممکن ہوجائیگا۔
اللہ راحیل شریف کو لمبی زندگی دے ۔ پتہ چل رہا ہے کہ اس کے گھر دو نشان حیدر کیوں گئے ہیں ۔ اسکی رگوں میں بہتا ہوا خون اپنا آپ دکھا رہا ہے ۔
بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ راحیل شریف نے چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے ہی پاک فوج کی جنگی ڈاکٹرائن میں دو بنیادی تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے خلاف انڈین جنگی حکمت عملی "کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن " کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے " عظم نو " مشقوں کا آغاز اسی نے کروایا تھا اور اسی کے اصرار پر پاکستان کے خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو اولین خطرہ قرار دیا گیا تھا۔
راحیل شریف ہی آپریشن ضرب عضب کے اصل ماسٹر مائنڈ اور معمار ہیں ۔ یہاں تک کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تک کو آپریشن شروع ہونے کے ایک دن بعد آگاہ کیا گیا تھا۔ اس آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ پاکستان بھر سے دہشت گردوں کے تقریباً تمام مراکز صاف کر دئیے گئے ہیں اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے ۔۔۔۔
راحیل شریف کے حکم پر پاکستان نے پہلی بار افغانستان اور انڈیا کی پناہ میں موجود دہشت گردوں کا افغانستان تک پیچھا کیا اور پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کنڑ میں دہشت گردوں کے مراکز پر کامیاب حملے کیے ۔
پشاور حملے کے بعد راحیل شریف نے بطور چیف آف آرمی سٹاف افغانستان کا ایک طوفانی دورہ کیا جس میں مبینہ طور پر افغان حکومت کو اسلام دشمنوں کی پشت پناہی کرنے پر "موثر" وارننگ دی اور نتائج سے خبردار کیا ۔ ساتھ ہی اس بات پر قائل کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کے اندر اینٹلی جنس آپریشن کرے گا جس کے نتیجے میں افغان حکومت کو پاکستان اینٹلی جنس کی نشادہی پر پشاور سکول حملے میں ملوث 5 دہشت گرد گرفتار کرنے پڑے ۔
سیاست دانوں کے تمام تر تحفظات کے باوجود انکو سزائے موت کی بحالی اور آرمی کورٹس کے قیام پر مجبور کیا گیا۔ جس پر بعض سیاست دان رو پڑے تھے ۔
اسلام آباد کے قریب ہونے والی " جمہوری محاذ آرائی " جس میں لوگ مر رہے تھے مداخلت کر کے روک دیا ۔ راحیل شریف کی مداخلت کے بعد حکومت اور مظاہرین دونوں ٹھنڈے ہوگئے ۔۔۔۔
ملک میں پیٹرول نایاب ہو گیا تو راحیل شریف نے نواز شریف سے " اہم ملاقات " کی جس کے بعد فوراً ہی ملک بھر میں دوبارہ پیٹرول دستیاب ہوگیا۔
راحیل شریف اور عاصم باجوہ کی امریکہ اور برطانیہ یاترا کے بعد سفارتی محاذ پر انڈیا کو پے در پے جھٹکے لگے ۔۔۔۔معروف صحافی اور اینکر صابر شاکر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جان کیری اس وقت حیران رہ گئے جب انکو پاک فوج کی جانب سے " فضل اللہ " کی ایک انڈین جنرل سے گفتگو سنوائی گئی جس میں انڈین جنرل ٹی ٹی پی کے امیر کو ہدایات دے رہا تھا ۔ ساتھ ہی ان کو کئی اور ایسے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو انڈیا کنٹرول کر رہا ہے ۔ انکے علاوہ جان کیری کو ٹھوس شواہد پیش کیے گئے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی انڈیا کی جانب سے ہو رہی ہے۔
جان کیری کے جی ایچ کیو کے دورے کے بعد انڈیا میں سخت بے چینی پائی گئی اور انہیں حیرت ہوئی کہ انڈیا کے لمبے دورے کے بعد جان کیری نے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو کوئی " سخت پیغام " دینے کے بجائے پاکستانی موقف کی تائید کیوں کی ؟؟
راحیل شریف کی ان کوششوں کے نتیجے میں امریکہ نے پہلی بار ٹی ٹی پی کے امیر " ملا فضل اللہ " کو مجبوراً دہشت گرد تسلیم کر لیا ۔ جس پر انڈیا کو مزید تکلیف ہوئی ۔
راحیل شریف نے قطر کے شیخ سے اہم ملاقات کی جس کے بعد قطر نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو انڈیا کو سخت ناگوار گزرے ہیں۔
راحیل شریف کی آمد کے بعد بلوچستان میں انڈیا شکست سے دوچار ہے ۔ نہ صرف دہشت گردوں کی کاوائیوں میں نمایاں کمی آئی ہے بلکہ پہلی بار روزانہ کی بنیاد پر دہشت گرد سرنڈر کر رہے ہیں ۔
پاکستانی میڈیا پر پہلی بار انڈین ایجنسی " را" کا نام لیا جانے لگا ہے ۔
آپ یہ بھی نوٹ کریں کہ راحیل شریف کی آمد کچھ عرصے بعد انڈیا میں خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوگئی ہے اور کشمیر میں پاکستان زندہ باد کے نعرے دوبارہ گونج رہے ہیں ۔
یہ راحیل شریف کے چین کے دورے اور آپریشن ضرب عضب ہی کے نتائج ہیں کہ چین نے پاکستان میں وہ سرمایہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو مشرف دور میں طے ہوا تھا ۔ اکانامک کوریڈور اور اس کے لیے 46 بلین ڈالر کی منظوری پاکستان کو زبردست معاشی استحکام فراہم کر سکتی ہے ۔ ( جہاں تک نواز شریف کا تعلق ہے یہ قصہ شاہد مسعود سے سنئے کہ نواز شریف کی وجہ سے ابھی تک چین اس پراجیکٹ پر کام شروع نہیں کر رہا )
انہی ملاقاتوں میں راحیل شریف نے چین سے دشمن ملک میں کئی ہزار کلومیٹر اندر تک نگرانی کرنے والے 4 جدید ترین اواکس طیاروں کا معاہدہ کیا ۔ اس سے پہلے پاکستان کے پاس اس قسم کے طیارے صرف دو تھے جن میں سے ایک ٹی ٹی پی نے تباہ کر دیا تھا ۔
آرمی چیف کی قیادت میں پاک فوج کی جانب سے سمندر میں 50 ہزار مربع کلومیٹر مزید علاقے کا حصول اور پاکستانی سمندری حدود میں اضافہ ۔۔۔۔
راحیل شریف کی قیادت میں پاک آرمی نے ایم کیو ایم کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا جس پر الطاف بھائی کی چیخیں پورے پاکستان میں سنی گئیں ۔ پہلی بار نائن زیرو پر چھاپہ مارا گیا اور متعدد دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں فیکٹری میں مزدوروں کو زندہ جلانے والے بھی شامل ہیں ۔۔
دوسری طرف اس وقت راحیل شریف نے پیپلز پارٹی کی کرپشن اور دہشت گردی پر بھی شکنجہ کس دیا ہے جس پر آصف زرداری بری طرح بلبلا رہا ہے ۔ نہ صرف چند دن میں اربوں روپے برآمد کر لیے گئے ہیں بلکہ مفرور عزیر بلوچ کو بھی پاکستان واپس لایا گیا ہے جس نے اہم ترین انکشافات کیے ۔۔
راحیل شریف اس وقت روس کے اہم دورے پر ہیں ۔ وہ کافی عرصے سے روس سے تعلقات بحال کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں جن کے نتیجے میں ۔۔۔
پہلی بار روس نے پاکستان کو اسلحے کی فروخت پر سے پابندی ہٹا دی ۔
پاکستان میں ابتدائی طور پر دو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
روسی افواج اور پاک فوج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا فیصلہ کیا گیا ۔۔
اور سب سے بڑھ کر پاکستان کی شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں شمولیت کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے جس کے بعد پاکستان پر حملہ روس پر حملہ تصور ہوگا اور روس، چین اور پاکستان ملکر اپنا دفاع کرینگے ۔ اس تنظیم کا حصہ بننے کے بعد انڈیا کے لیے پاکستان پر حملہ ناممکن ہوجائیگا۔
اللہ راحیل شریف کو لمبی زندگی دے ۔ پتہ چل رہا ہے کہ اس کے گھر دو نشان حیدر کیوں گئے ہیں ۔ اسکی رگوں میں بہتا ہوا خون اپنا آپ دکھا رہا ہے ۔
No comments:
Post a Comment